Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہر خوشی کاں فوت شد از تو مباش اندوہ گیں

رومی

ہر خوشی کاں فوت شد از تو مباش اندوہ گیں

رومی

MORE BYرومی

    ہر خوشی کاں فوت شد از تو مباش اندوہ گیں

    کاں بنقش دیگر آید پیش تو میداں یقیں

    جب بھی کوئی خوشی چلی جائے تو اداس مت ہو

    کیوں کہ وہ دوسری شکل میں آپ کو مل جاتی ہے

    گہ ز راہ آب آید گہ ز راہ نان و گوشت

    گہ ز راہ شاہد آید گہ ز راہ اسپ و زیں

    کبھی وہ پانی کی شکل میں آتا ہے تو کبھی وہ روٹی اور گوشت کی شکل میں

    کبھی وہ محبوب کی شکل میں آتا ہے تو کبھی گھوڑے اور زین کی شکل میں

    از پس ایں پردہا ناگاہ روزے سر کند

    جملہ بتہا بشکند آنگہ نہ آں ماند نہ ایں

    اس کے بعد وہ اچانک پردے سے اپنا سر نکالتا ہے

    وہ تمام بتوں کو توڑ ڈالتا ہے پھر نہ وہ رہتا ہے اور نہ یہ

    گوئی اندر خواب دیدم ہمچو سرو خویش را

    روئے من چوں لالہ زار و تن چو در و یاسمیں

    گویا کہ ہم نے اپنے سرو کو خواب میں دیکھا

    اس کے بعد میرا چہرہ لالہ زار اور جسم موتی اور یاسمین کی طرح ہوگیا

    آں چہ اصلست آں اجازت نیست راندن بر زباں

    خامشی بہ گزیں بہ دل ماں نکتہ فتح مبیں

    جو بھی اصل ہے اسے زبان پر لانے کی اجازت نہیں ہے

    اس لیے خاموشی اختیار کرو اور دل میں فتح مبیں کے نکتے کو ملحوظ رکھو

    گہ ز راہ انکشاف مشکلات معضلات

    گہہ ز راہ نصرت از فتاح در اعدائے دیں

    کبھی وہ مشکل اور دشواری کی شکل میں تو کبھی

    وہ دین کے دشمنوں کے خلاف حامی اور ناصر بن کر آتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی، جلد دوم (Pg. 643)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے