Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

امروز نشستیم چو رنداں بہ خرابات

رومی

امروز نشستیم چو رنداں بہ خرابات

رومی

MORE BYرومی

    امروز نشستیم چو رنداں بہ خرابات

    امروز نہ داریم سر زہد و مناجات

    آج ہم لوگ میکدے میں رندوں کی طرح بیٹھ گیے

    آج ہمیں پرہیزگاری و مناجات کا کچھ بھی خیال نہیں ہے

    امروز چہ گوئیم چہ بزمست و چہ بادہ

    امروز چہ ساقی ہمہ لطفت و مراعات

    آج ہم کیا بتائیں کہ کیسا بزم ہے اور کیسی شراب ہے

    آج ساقی کی کیسی کیسی عنایتیں اور کیسا سلوک ہے

    امروز ز ہجراں نہ اثر ماند نہ بوئے

    امروز ز دلدار و صالست و ملاقات

    آج نہ تو ہجر کا اثر ہے اور نہ کوئی خیال

    آج تو بس محبوب کا وصال اور اس کی ملاقات میسر ہے

    امروز عطاہا و نواہاست ز ساقی

    امروز قدحہا و فرحہا و شرابات

    آج تو بس ساقی کی عطائیں اور بخششیں ہیں

    آج جام ہے، خوشیاں ہیں اور شراب ہے

    امروز رسیدیم دریں منزل حاصل

    بگذشتہ از منزل و تشویش و علامات

    آج ہم اپنی مطلوبہ منزل کو پہنچے ہیں

    آج ہمیں کسی قسم کی تشویش اور کوئی غم نہیں ہے

    از خویش برستیم و ہمہ بادہ پرستیم

    جز دیدن ساقی بر ما نیست کرامات

    آج ہم بیخود ہیں اور بادہ پرستی میں مست ہیں

    ساقی کی دید کے علاوہ مجھے کسی قسم کی عنایت درکار نہیں

    شمس الحقؔ تبریز صلا داد حریفاں

    پر بادۂ توحید نہ از کاس خرافات

    شمس الحق تبریزی نے اپنے حریفوں کو آواز لگائی ہے کہ

    اپنے جام کو آلودہ چیزوں کی بجائے توحید سے پر کرو

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 119)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے