خطا در سایۂ عشقت صوابست
بجز عشقت ہمہ عالم سرابست
تمہارے عشق کے سایہ میں خطا ثواب کا کام ہے
تمہارے عشق کے سوا پوری دنیا دھوکا ہے
برائے تشنگان عشق باقی
ز کویت خاک صافی تر ز آبست
عشق ابدی کے پیاسوں کے لیے
تمہارے کوچے کی مٹی صاف پانی سے بہتر ہے
ازیرا کہ جمالش ماہ باقیست
و ہموارہ عطائے ماہتابست
اس کا جمال باقی رہنے والا ایک چاند ہے
اس چاند کی عنایتیں ہمیشہ جاری رہا کرتی ہیں
مرا با دل بگاہ باز گشتن
سوالست و مرا با من جوابست
لوٹتے وقت دل کے ساتھ
میرا سوال و جواب ہوتا رہتا ہے
ایا ساقی ز خم ماہ تبریز
بہ گرداں کاں دگر گوناں شرابست
اے ساقی اس تبریز کے چاند کے پیالہ کو
گردش میں لاؤ کہ وہ ایک دوسری قسم کی شراب ہے
مکن تاخیر از بہر کبابے
کہ دل ہا در فراق او کبابست
کباب کے لیے اب مزید تاخیر مت کرو
کیوں کہ دل اس کے ہجر میں سراپا کباب ہوگیا ہے
ز بہر عشق شمس الدینؔ تبریز
شدہ جاں مطربے تن چوں ربابست
شمس الدین تبریز کے عشق میں
مطرب کی جان رباب کی طرح ہوگئی ہے
- کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 124)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.