Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یا رب آں یار کہ مقصود دل ماست کجاست

رومی

یا رب آں یار کہ مقصود دل ماست کجاست

رومی

MORE BYرومی

    یا رب آں یار کہ مقصود دل ماست کجاست

    کہ شب و روز غمش معتکف خاطر ماست

    اے خدا وہ یار جو میرے دل کا مقصود ہے کہاں ہے

    رات دن اس کا ہی غم ہمارے دل میں بیٹھا ہوا ہے

    گرچہ یک ذرہ ز ذرات ازو خالی نیست

    دائم از غایت قرب از نظرم ناپید است

    اگر چہ دنیا کا کوئی بھی ذرہ اس سے خالی نہیں ہے

    پھر بھی حد درجہ قربت کی وجہ سے وہ میری نظروں سے ناپید ہے

    اے دل آں را کہ تو جوئی ز خودش دور مجوئے

    ور دریں خانہ کسے نیست بگو ایں چہ صداست

    اے دل جسے تم تلاش کر رہے ہو اسے خود سے دور مت ڈھونڈو

    اگر اس گھر میں کوئی نہیں ہے تو پھر یہ آواز کیا ہے

    زاہدا پردہ پندار اگر بفگنی

    بازیابی کہ پس پردۂ انکار چہاست

    اے زاہد اگر تم پندار کے پردے کو ہٹا دو گے

    تو پھر تمہیں پتہ چل جائے گا کہ انکار کا پردہ کیا ہوتا ہے

    درد سودائے وصال تو بہ جانم آورد

    پردہ بردار کہ دیدار تو ام محض دواست

    تمہارے وصال کے درد سے میری جان برآئی ہے

    پردہ اٹھاؤ کہ اس کی دوا صرف تمہارا دیدار ہے

    نرسیدم ببقائے ابدی جز بفنا

    در طریق غم عشق تو فنا عین بقاست

    فنا کے بغیر ابدی بقا نہیں حاصل نہیں ہوسکتی

    تمہارے عشق کے غم کے راستہ میں فنا ہی عین بقا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 153)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے