Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دلا نزد کسے بنشیں کہ او از دل خبر دارد

رومی

دلا نزد کسے بنشیں کہ او از دل خبر دارد

رومی

MORE BYرومی

    دلا نزد کسے بنشیں کہ او از دل خبر دارد

    بسایۂ آں درختے رو کہ او گل ہائے تر دارد

    اے دل ایسے آدمی کے پاس بیٹھو جو دل کی بات سمجھتا ہو

    اس درخت کے سائے میں بیٹھو جس میں تازے پھول ہوں

    ترا بر در نشاند او بطراری کہ می آیم

    تو منشیں منتظر بر در کہ آں خانہ دو در دارد

    وہ مکاری سے تجھے اپنے دروازے پر بٹھا گیا کہ میں آتا ہوں

    تم انتظار میں بیٹھے مت رہو کیونکہ اس گھر میں دو دروازے ہیں

    بہر دیگے کہ می جوشد میاور کاسہ و منشیں

    کہ ہر دیگے کہ می جوشد درو چیزے دگر دارد

    ہر جوش مارنے والی ہانڈی کے پاس پیالہ لے کر مت جاؤ

    کیوں کہ جوش مارنے والی ہانڈی میں دوسری چیزیں بھی ہوتی ہیں

    نہ ہر شخصے بصر دارد نہ ہر برگے ثمر دارد

    نہ ہر دریا خطر دارد نہ ہر شاہے گہر دارد

    ہر شخص کے پاس بینائی نہیں ہوتی، ہر پتہ میں پھل نہیں ہوتا

    ہر دریا پرخطر نہیں ہوتا، ہر بادشاہ کے پاس موتی نہیں ہوتا

    نہ ہر آہے اثر دارد نہ ہر راہے گزر دارد

    نہ ہر مردے جگر دارد نہ ہر ابرے مطر دارد

    ہر آہ میں اثر نہیں ہوتا، ہر راستے سے گزرا نہیں جاتا

    ہر مرد کے پاس جگر نہیں ہوتا، ہر بادل سے بارش نہیں ہوتی

    بنال اے بلبل مستاں ازیرا نالۂ مستاں

    میان صخرہ و خارا اثر دارد اثر دارد

    اے مست بلبل نغمہ گاؤ کیونکہ مستوں کا نغمہ

    پتھر اور چٹان پر بھی اپنا اثر چھوڑ دیتا ہے

    چو شمس الدینؔ تبریزی اگر داری خبر از دل

    دلت در وادیٔ حیرت یقیں عزم سفر دارد

    شمس الدین تبریزی کی طرح، اگر تمہیں دل کا حال معلوم ہو جائے

    تو تیرا دل یقیناً حیرت کی وادی میں سفر کر نے لگے گا

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 201)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے