Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ننگ عالم شدن از بہر تو ننگے نبود

رومی

ننگ عالم شدن از بہر تو ننگے نبود

رومی

MORE BYرومی

    ننگ عالم شدن از بہر تو ننگے نبود

    با دل مرده دلاں حاجت جنگے نبود

    تمہارے لیے دنیا کی بدنامی کوئی بدنامی نہیں ہے

    مردہ دل لوگوں سے جنگ کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی

    عشق شیرینی جانست و ہمہ چاشنی است

    چاشنی و مزه را صورت و رنگے نبود

    عشق جان کے لیے شیرینی اور باقی سب چاشنی ہے

    چاشنی اور مزہ کی کوئی شکل نہیں ہوا کرتی

    عشق شاخیست ز دریا کہ در آید در دل

    جائے دریا و گہر سینۂ تنگے نبود

    عشق دریا کی ایک شاخ ہے جو دل میں ہری ہوتی ہے

    دریا اور موتی کے لیے تنگ جگہ کافی نہیں ہوا کرتی

    ساحل نفس رہا کن بہ تک دریا رو

    کاندر ایں بہر تو را خوف نہنگے نبود

    نفس کے کنارے کو چھوڑو اور دریا کا رخ کرو

    اس دریا میں تجھے کوئی گھڑیال نہیں ملے گا

    صورت ہر دو جہاں جملہ ز آئینۂ عشق

    بنماید چو کہ بر آئینہ زنگے نبود

    دونوں جہان کا چہرہ عشق کا آئینہ ہے

    اس میں تصویریں تبھی نظر آتی ہیں جب اس پر زنگ نہ ہو

    رہ عشق شہ تبریز یقیں شمس الدینؔ

    کار ہر بے سر و پا خر لنگے نبود

    تبریز کے بادشاہ شمس الدین کا عشق

    ہرکس و ناکس کے بس کا روگ نہیں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 286)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے