Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل بہ سودائے تو بستیم خدا می داند

رومی

دل بہ سودائے تو بستیم خدا می داند

رومی

MORE BYرومی

    دل بہ سودائے تو بستیم خدا می داند

    وز مہ و مہر گسستیم خدا می داند

    میرے دل میں تمہارا ہی سودا ہے، خدا جانتا ہے

    ہم نے چاند اور سورج سے رشتہ توڑ لیا ہے، خدا جانتا ہے

    ستم عشق تو ہر چند کشیدیم بجاں

    ز آرزویت نہ نشستیم خدا می داند

    ہم نے تمہارے عشق کا ستم بہت برداشت کیا

    لیکن ہمارے دل سے تمہاری آرزو نہ گئی، خدا جانتا ہے

    با غم عشق تو عہدے کہ ببستیم نخست

    بر ہمانیم کہ بستیم خدا می داند

    ہم نے پہلے پہل تمہارے عشق کا غم مول لیا

    ہم آج بھی اسی بات پر قائم ہیں، خدا جانتا ہے

    خاستیم از سر شادی و غم ہر دوجہاں

    باغمت خوش بنشستیم خدا می داند

    ہم دونوں جہان کی خوشی اور غم سے بے نیاز ہیں

    ہم تمہارا غم لیے بیٹھے ہیں، خدا جانتا ہے

    با امیدے کہ کشاید ز وصال تو درے

    در دل بر ہمہ بستیم خدا می داند

    مجھے امید ہے کہ تمہارےوصال کا دروازہ کھلے گا

    اسی امید میں ہم نے سب کے لیے دل کا دروازہ بند کر لیا ہے

    دیدۂ پرخوں و دل آتش کدہ و جاں بر کف

    روز و شب جز تو نجستیم خدا می داند

    ہم خون بھری آنکھیں اور دہکتا دل اپنی ہتھیلی پر لیے

    رات دن تیری تلاش میں ہیں، خدا جانتا ہے

    دوش با شمسؔ خیال تو بدل جوئی گفت

    آرزو مند تو ہستیم خدا می داند

    کل شمس کو تمہارے خیال نے دل جوئی کے لیے کہا

    کہ ہمیں بھی تمہاری چاہت ہے، خدا جانتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 288)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے