Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بہ گرداں ساقیا آں جام دیگر

رومی

بہ گرداں ساقیا آں جام دیگر

رومی

MORE BYرومی

    بہ گرداں ساقیا آں جام دیگر

    بدہ جام مرا آرام دیگر

    اے ساقی دوسرے جام کو گردش میں لا

    مجھے آرام بخشنے والا ایک اور جام عطا کر

    بجان تو کہ امروزم بدہ مے

    کہ صبرم نیست تا ایام دیگر

    تیری جان کی قسم تو مجھے آج شراب دے دے

    کہ کل تک برداشت کرنے کی مجھ میں طاقت نہیں ہے

    خلاصم دہ خلاصم دہ خلاصی

    کہ سخت افتادہ ام در دام دیگر

    مجھے نجات دے مجھے نجات دے مجھے نجات دے

    میں ایک مشکل جال میں گرفتار ہوچکا ہوں

    اگر امروز برمن در ببندی

    در افتم ہر دمے از بام دیگر

    اگر تو آج مجھ پر دروازہ بند کردے گا

    تو میں ایک دوسرے بام سے چھلانگ لگا دوں گا

    کرم کردی ز حد و حصر بیروں

    کنوں چشمست در اکرام دیگر

    تو نے مجھ پر بے انتہا کرم کیا

    پھر بھی میں ایک اور انعام کا منتظر ہوں

    خموشی پیشہ کردم چوں خموشاں

    نظر داریم در انعام دیگر

    میں نے خاموشی اختیار کر لی ہے اور خاموش

    لوگوں کی طرح مجھے دوسرے انعام کا انتظار ہے

    بنہ نامم غلامم شمسؔ تبریز

    نمی خواہم خدایا نام دیگر

    میرا نام شمس تبریز کا غلام رکھ دے

    اے خدا مجھے اس کے علاوہ کوئی دوسرا نام پسند نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 354)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے