Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مرا می گفت دوش آں یار عیار

رومی

مرا می گفت دوش آں یار عیار

رومی

MORE BYرومی

    مرا می گفت دوش آں یار عیار

    سگ عاشق بہ از شیران ہشیار

    مجھ سے کل وہ عیار دوست کہہ رہا تھا

    کہ عاشق کا کتا چالاک شیر سے بہتر ہوتا ہے

    قرین شاہ باشد آں سگے کو

    برائے شاہ جوید کبک کہسار

    وہ کتا بادشاہ کا مصاحب ہوتا ہے

    جو اپنے بادشاہ کے لیے پہاڑی چکور تلاش کرتا ہے

    خصوصاً آں سگے کو را بہ ہمت

    نباشد صید غیر شاہ مختار

    بالخصوص وہ کتا جو اپنے محبوب کی نظر میں پیارا ہوتا ہے

    اپنے محبوب بادشاہ کے لیے کسی کا شکار نہیں بنتا

    بہ بوسد خاک پایش شیر گردوں

    بداں لب کو نیا لاید بمردار

    اس کے قدم کی زمین کو وہ شیر بوسہ دیتا ہے

    جس کسی کا لب مردار سے آلودہ نہ ہو

    نہ آں مطرب کہ در مجلس نشیند

    گہے نوشد گہے کوشد بمزمار

    وہ مطرب نہیں جو مجلس میں بیٹھے

    کبھی شراب پیے اور کبھی بجائے

    ملول جملہ عالم تازہ گردد

    چو خنداں اندر آید یار با یار

    پوری دنیا کا رنج و الم تازہ ہو جاتا ہے

    جب یار بار بار ہنستے ہوئے اندر آتا ہے

    ز فیض بے زوالی ذوالجلالی

    بہ بیں چو شمسؔ تبریزی در انوار

    ذوالجلال کے لازوال فیض سے

    آپ شمس تبریزی جیسے لوگوں کو نور میں ڈوبا دیکھیں گے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 375)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے