مرا یارا چنیں بے یار مگذار
ز من مگذر مرا مگذار مگذار
میرے دوست مجھے ایسے مت چھوڑو
مجھے مت چھوڑ، مجھے مت چھوڑ، مجھے مت چھوڑ
بزنہارت در آمد جان چاکر
مرا در ہجر بے زنہار مگذار
اس غلام کی جان تیری پناہ میں ہے
مجھے ہجر میں ہرگز مت چھوڑو
ترا اندک نماید ہجر یک شب
ز من پرس اندک و بسیار مگذار
تمہیں ایک رات کا ہجر کم معلوم پڑتا ہے
ذرا مجھ سے پوچھو اور مجھے مت چھوڑو
مینداز اندکے آتش بسینہ
کہ نبود آتش اندک خار مگذار
سینے میں تھوڑی بھی آگ مت ڈالو
اس لیے کہ تھوڑی آگ بھی حقیر نہیں ہوتی
ز غم خوردن ملولست ایں دل من
ترحم کن مرا غم خوار مگذار
زخم کھا کر یہ میرا دل بہت اداس ہے
ذرا رحم کرو اور مجھے غمگین مت چھوڑو
خمش گشتم ولے از لطف عامست
مرا بے راتب و ادرار مگذار
میں خاموش ہوں لیکن تیرا لطف عام ہے
مجھے مجبور اور بے سہارا مت چھوڑو
ہلا از عشق شمس الدینؔ تبریز
درون سینہ ات اغیار مگذار
شمس الدین تبریز کے عشق تمہارے سینے میں ہے
اس لیے اس میں دوسروں کے لیے جگہ مت چھوڑو
- کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 356)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.