Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چناں مستم چناں مستم من امروز

رومی

چناں مستم چناں مستم من امروز

رومی

MORE BYرومی

    چناں مستم چناں مستم من امروز

    کہ از چنبر بروں جستم من امروز

    میں آج اتنا مست ہوا اتنا مست ہوا

    کہ آج میں نے آسمان سے چھلانگ لگا دی

    بشو اے عقل دست خویش از من

    کہ با مجنوں بہ پیوستم من امروز

    اے عقل تو اب مجھ سے اپنا ہاتھ دھو لے

    اس لیے کہ میں آج سے مجنوں ہو گیا ہوں

    چنانم کرد آں ابریق پر مے

    کہ چندیں خنب بشکستم من امروز

    آج میں نے صراحی اس قدر بھر لی ہے

    کہ آج میں نے کتنے پیالے توڑ ڈالے

    نمی دانم کجایم لیک فرخ

    مقامی کاندرو ہستم من امروز

    مجھے نہیں معلوم کہ میں کہاں ہوں

    لیکن میں جس مقام پر آج ہوں، اس کا کیا کہنا

    چو وا گشت او پئے او می دویدیم

    دمے از پائے نہ نشستم من امروز

    جب وہ دور سے مجھے نظر آیا میں اس کے پیچھے دوڑا

    میں نے ایک پل کے لیے بھی دم نہ لیا

    چو نحن اقربم معلوم آمد

    اگر خود را بپرستم من امروز

    جب نحن اقرب کا مجھے علم ہوا

    تو میں نے خود پرستی شروع کر دی

    بہ بند زلف شمس الدین تبریز

    چو ماہی اندریں شستم من امروز

    شمس الدین تبریز کی زلف میں گرفتار ہوکر

    میں نے آج خود کو مچھلی کی طرح پاک کر لیا

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 397)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے