Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اے دل بے بہرہ از ایام ترس

رومی

اے دل بے بہرہ از ایام ترس

رومی

MORE BYرومی

    اے دل بے بہرہ از ایام ترس

    وز شہاں در ساعت اکرام ترس

    اے محروم دل زمانے سے ڈرو

    اور بادشاہوں کے اکرام سے بھی ڈرو

    دانۂ شیریں بود اکرام شاہ

    دانہ دیدی آں زماں از دام ترس

    بادشاہوں کا اکرام میٹھا دانہ ہوتا ہے

    تمہیں دانہ نظر آتا ہے لیکن شکاری کا جال نظر نہیں آتا

    گرچہ باراں نعمتست از برق ترس

    شاد ایامی تو از ایام ترس

    بارش اگرچہ نعمت ہے لیکن گرنے والی بجلی سے ڈرو

    خوشی کے دن گزار رہے ہو، خوشی کے ان دنوں سے ڈرو

    عاشق و معشوق و عاشق خود توئی

    ایں چنیں می باش و از اعلام ترس

    عاشق و معشوق اور عاشق خود تو ہی ہے

    تم ایسے ہی رہو، اس کے اظہار سے ڈرو

    گرچہ در غربت ترا اجلاس داد

    تو بہ خود می باش و از ابرام ترس

    اس نے تجھے اجنبی پایا اور تجھے ساتھی عطا کیا

    اب تم اپنے طور پر رہو اور مزید اصرار کرنے سے ڈرو

    خاص خاص حضرت تبریز شو

    عابد او باش و از اصنام ترس

    حضرت تبریز کے مقرب بن جاؤ

    عبادت گزار بنو اور بتوں سے ڈرو

    ہیں خمش وز مکر شہ ایمن مشو

    از شہاں در حالت انعام ترس

    خاموش رہو اور بادشوں کے مکر سے مامون مت رہو

    بادشاہوں کے انعام و اکرام سے ڈرو

    شمسؔ تبریزی اگر دیدی بہ بحر

    لا جرم از ضربت صمصام ترس

    شمس تبریزی اگر جنگ در پیش ہو تو

    تلوار کی ضرب سے لازمی طور پر ڈرو

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 404)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے