Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جان ما بے آں مہ زیبا مپرس

رومی

جان ما بے آں مہ زیبا مپرس

رومی

MORE BYرومی

    جان ما بے آں مہ زیبا مپرس

    آں چہ رفت از عشق او بر ما مپرس

    اس خوبصورت چہرے کے بغیر میری کیا حالت ہے، مت پوچھ

    عشق میں جو مجھ پر بیت رہا ہے اس کے بارے میں مت پوچھ

    زیر و بالا از رخش پر نوربیں

    ز اہتزاز آں قد و بالا مپرس

    اس کے چہرے کی روشنی سے پست و بلند سب روشن ہے

    اس کے قد اور اس کی لمبائی کے بارے میں مت پوچھ

    گوہر اشکم نگر از رشک عشق

    وز صفا و موج آں دریا مپرس

    عشق میں جھڑنے والے آنسوؤں کے موتی کو دیکھ

    اس دریا کی پاکیزگی اور موج کے بارے میں مت پوچھ

    خون دل می بیں و با کس دم مزن

    وز نگار شنگ پر غوغا مپرس

    دل کے خون کو دیکھ اور کسی کا دم مت بھر

    اس فتنہ پرور محبوب کے بارے میں مت پوچھ

    صد قیامت در بلائے عشق اوست

    در نگر امروز از فردا مپرس

    اس کے عشق میں سیکڑوں مصیبتیں ہیں

    آج کو غنیمت سمجھ اور کل کے بارے میں مت پوچھ

    اے خیال اندیش دوری سخت دور

    سر او از طبع کار افزا مپرس

    اے خواب بننے والے تو دور ہے اور بہت دور ہے

    اس کا راز کسی دنیا دار سے مت پوچھ

    چند پرسی شمسؔ تبریزی کہ بود

    چشم جیحوں بیں و از دریا مپرس

    کب تک پوچھتا رہے گا کہ شمس تبریزی کون ہے

    جیحون کی آنکھ دیکھ اور دریا کے بارے میں مت پوچھ

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 405)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے