Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دگر بارہ پریشانم دگر بارہ پریشانم

رومی

دگر بارہ پریشانم دگر بارہ پریشانم

رومی

MORE BYرومی

    دگر بارہ پریشانم دگر بارہ پریشانم

    چناں مستم چناں مستم رہ خانہ نمی دانم

    میں اب بھی پریشان ہوں، میں اب بھی پریشان ہوں

    میں اتنا مست ہوں، میں اتنا مست ہوں کہ مجھے گھر کا راستہ نہیں معلوم

    بیا ساقی بیا ساقی شراب عشق اندر دہ

    وگر باشد غبار دل بہ آب دیدہ بہ نشانم

    اے ساقی آؤ، اے ساقی آؤ، مجھے عشق کی شراب دو

    اگر دل میں غبار ہے تو میں تو اسے اپنی آنکھ کے پانی سے بٹھا دوں گا

    نہ مستم من نہ ہشیارم نہ در خوابم نہ بیدارم

    نہ با یارم نہ بے یارم نہ غمگینم نہ شادانم

    میں نہ مست ہوں، نہ میں ہشیار ہوں، نہ خواب میں ہوں، نہ بیدار ہوں

    نہ میں یار کے ساتھ ہوں، نہ میں بغیر یار کے ہوں، نہ میں غمگین ہوں، نہ میں شاد ہوں

    چو من خورشید تابانم چرا در ابر پنہانم

    چہ بد کردم کہ از ناگہہ اسیر بند و زندانم

    جب میں چمکتا سورج ہوں، تو بادل میں کیوں چھپا ہوں

    میں نے کیا غلطی کی کہ میں اچانک قید و بند میں مبتلا ہوں

    ندانستم ترا قدرے بہ جرم مبتلا کردی

    ندانستم ندانستم پشیمانم پشیمانم

    میں تمہارے مرتبہ کو نہیں پہچان سکا، تم نے مجھے ہجر میں مبتلا کر دیا

    مجھے پتہ نہیں تھا، مجھے پتہ نہیں تھا، میں پشیمان ہوں، میں پشیمان ہوں

    خطا از من عطا از تو گناہ از من صواب از تو

    بکن شفقت بکن رحمت عفو گرداں گناہانم

    مجھ سے خطا سرزد ہوئی، تو عفو کرنے والاہے، میں گناہ کرنے والاہوں، تو پاک ہے

    مجھ پر شفقت کرو، مجھ پر رحم کرو، میرے گناہوں کو معاف فرما

    اشارت دہ بہ شب خیزی کہ آیا شمسؔ تبریزی

    چہ می ترسی چہ می لرزی نمی دانی کہ رحمانم

    کسی رات مجھے اشاروں میں بتلا دے کہ اے شمس تبریزی

    تو کیوں ڈرتا ہے، تجھے کس بات کا خوف ہے، کیا تجھے نہیں معلوم کہ میں رحمان ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 461)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے