Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

از فاضل دورانم اے قابل ارکانم

رومی

از فاضل دورانم اے قابل ارکانم

رومی

از فاضل دورانم اے قابل ارکانم

تو مرد خدا خوانی من مرد خدا دانم

میں اپنے وقت کا عالم اور قوم کا سردار ہوں

تو خدا خدا پکارنے والا اور میں خدا کو پہچاننے والا ہوں

دل را بخدا دادم از دادن دل شادم

سرمستم و آزادم شاد از دل و از جانم

میں نے خدا کو دل دے دیا، دل دے کر میں خوش ہوں

میں مست اور آزاد ہوں، دل و جان سے خوش ہوں

اے فاضل یونانی ہر چند کہ می دانی

تو عاشق یک جانی من عاشق جانانم

اے یونان کے دانشمند ہرچند کہ تم عالم ہو

لیکن یہ سمجھ لو کہ تم جان کے عاشق ہو اور میں محبوب کا عاشق ہوں

من عاشق شیدایم ہمسایہ عیسیٰ ام

برخیز و فرس زیں کن تا سوئے سما رانم

میں دل باختہ عاشق ہوں، عیسیٰ کا پڑوسی ہوں

اٹھو گھوڑے پر زین ڈالو تاکہ میں آسمان پر جا سکوں

شوریدہ و شیدا ام پوشیدہ و پیدا ام

اینجایم و آنجایم گہہ اینم و گہہ آنم

میں پریشان، فریفتہ، چھپا ہوا اور ظاہر ہوں

میں یہاں ہوں، میں وہاں ہوں، کبھی یہ ہوں، کبھی وہ ہوں

اے ساقی سرمستم از بادہ تو مستم

روزے کہ نمی آئی دل تنگ و پریشانم

اے مست ساقی میں تمہاری شراب سے مست ہوں

جس دن تم نہیں آتے، میں اداس اور پریشان ہو جاتا ہوں

شمس الحقؔ تبریزی کم کن ہمہ تبریزم

چوں شمع دریں محشر فرخندہ و نالانم

شمس الحق تبریزی اپنی نوازشیں مجھ پر کم کرو کیوں کہ

میں اس محشر میں شمع کی طرح خوش بھی ہوں اور ناخوش بھی

مأخذ :
  • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 466)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے