Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اگر تو نیستی در عاشقے خام

رومی

اگر تو نیستی در عاشقے خام

رومی

MORE BYرومی

    اگر تو نیستی در عاشقے خام

    بیا بگریز زیں یاراں بدنام

    اگر تم عشق میں پختہ نہیں ہو تو

    آؤ! ان بدنام یاروں سے گریز کرو

    تو آں مرغے کہ میل دانہ داری

    نباشد در جہاں یک دانہ بے دام

    تم وہ پرندہ ہو جسے دانہ کی چاہت ہے

    دنیا کا کوئی دانہ جال کے بغیر نہیں ہوتا

    حریفا اندر آتش صبر می کن

    کہ آتش آب می گردد بایام

    اے حریف آگ کے اندر صبر کر

    کیوں کہ آگ بھی وقت کے ساتھ ٹھنڈی ہو جاتی ہے

    نشاں دہ راہ مے خانہ کدام ست

    بدادم من جہانے را بیک جام

    ذرا مجھے میخانے کے راستے کی رہنمائی کرو

    کیوں کہ میں نے ایک جام کے بدلے ایک دنیا نچھاور کردی ہے

    برادر کوئے قلاشاں کدام ست

    اگر در بستہ باشد رفتم از بام

    بھائی اہل فنا کی گلی کون سی ہے، میری رہنمائی کر دو

    اگر اس کا دروازہ بند ہوگا تو میں چھت سے ہو کر چلاؤں گا

    بہ پیش میر میخانہ بمیرم

    زہے مرگ و زہے برگ و سر انجام

    میں پیر مغاں کے سامنے اپنی جان دے دوں گا

    اس موت، اس زاد سفر کا کیا کہنا اور اس آخری انجام کا کیا کہنا

    بنام شمسؔ تبریزی شود شام

    ہمیں باشد مرا معلوم و اعلام

    شمس تبریزی کے نام سے میری شام ہوا کرتی ہے

    یہی میرے علم کا مرجع اور یہی میری پہچان ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 481)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے