Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تو دیدی ہیچ ماہی را کہ او شد سیر از دریا

رومی

تو دیدی ہیچ ماہی را کہ او شد سیر از دریا

رومی

MORE BYرومی

    تو دیدی ہیچ ماہی را کہ او شد سیر از دریا

    تو دیدی ہیچ نقشے را کہ از نقاش بگریزد

    کیا تو نے کوئی ایسی مچھلی دیکھی ہے جسے پانی پسند نہ ہو

    کیا تونے کوئی ایسی تصویر دیکھی ہے جو بغیر نقاش کے وجود میں آئی ہو

    تو دیدی ہیچ وامق را کہ عذر می خواہد از عذرا

    توئی دریا منم ماہی چناں دارم کہ می خواہی

    کیا تو نے کوئی ایسا وامق دیکھا ہے جسے عذرا سے پیار نہ ہو

    تو دریا ہے میں مچھلی ہوں، میرے پاس وہی ہے جو تجھے پسند ہے

    بکن رحمت بکن شاہی کہ از تو مانده‌‌ ام‌‌ تنہا

    زہے دل شاد مرغے کو مقامے یافت اندر عشق

    مجھ پر رحم کر مجھے دریا دلی دکھا، میں ترے بغیر تنہا ہوں

    وہ پرندہ کتنا خوش نصیب ہے جسے عشق میں مقام حاصل ہوگیا

    بکوہ قاف کے یابد مقام و جائے جز عنقا

    ہزاراں مشعلہ بر شد ہمہ مسجد منور شد

    عنقا کے علاوہ کوہ قاف میں کسی کی بھی رسائی نہیں ہوسکتی

    ہزاروں شمعیں روشن ہوئیں اور مسجد جگمگا اٹھی

    بہشت و حوض کوثر شد پر از رضواں پر از حورا

    تعالی اللہ تعالی اللہ درون چرخ چندیں مہ

    بہشت اور کوثر پر رضوان اور حوروں کا جمگھٹا ہے

    خدا کی شان، خدا کی شان، آسمان میں کتنے ستارے ہیں

    پر از حورست ایں خرگہ نہاں از دیدۂ اعمی

    زہے عنقائے ربانی شہنشہ شمسؔ تبریزی

    یہ جگہ حوروں سے بھری ہوئی ہے

    لیکن اندھی آنکھیں کیسے دیکھ پائیں گی

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 5)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے