Sufinama

سرو بستان ملاحت قامت رعنائے تست

امیر خسرو

سرو بستان ملاحت قامت رعنائے تست

امیر خسرو

MORE BYامیر خسرو

    دلچسپ معلومات

    ترجمہ: عمارہ علی

    سرو بستان ملاحت قامت رعنائے تست

    نور چشم عاشقان خستہ خاک پائے تست

    تمہارا خوبصورت قد وقامت سرو بستان ملامت ہے تمہاری خاک پا عاشقان خستہ کے لیے نور چشم ہیں۔

    من نہ تنہا گشتہ ام شیدائے دردت جان من

    ہر کرا جان و دل و دینی بود شیدائے تست

    اے میری جان میں اکیلا ہی تمہارے درد کا شیدائی نہیں ہوں۔ جسکے پاس بھی جان ہے دل ہے اور دین ہے وہ تمہارا شیدائی ہے۔

    نیر اعظم کہ لاف از قرب عیسیٰ می زند

    ذرۂ از پرتو رخسار مہ سیمائے تست

    وہ نیر اعظم جو عیسیٰ کے قرب کے دعوے کرتا ہے وہ تمہارے چاند جیسے رخسار کا ایک ادنیٰ سا ذرہ ہے۔

    در درون مسجد و دیر و خرابات و کنشت

    ہر کجا رفتم ہمہ شور تو و غوغائے تست

    مسجد میں دیر وخرابات میں اور کنشت میں میں جہاں بھی گیا ہر جگہ تمہارا ہی ذکر تھا۔

    جانم از غیرت ز دست جاہلاں سوزید ازانک

    سرو را گویند مانند قد رعنائے تست

    جاہلوں کی جہالت کی وجہ سے میری جان جل گئی کیونکہ وہ سرو کو تمہارے قد وقامت جیسا قرار دیتے ہیں۔

    تا بہ ملک دلبری سلطاں شدی اے شاہ حسن

    ہر کجا سلطانی و شاہی بود لالائے تست

    اے بادشاۂ حسن جب سے تم ملک دل بری کے بادشاہ بنے ہو جہاں کہیں بھی بادشاہی ہو گئی تمہاری ہو گئی۔

    وعدۂ دیدار خود کردی بفردا زاں سبب

    جان خسروؔ منتظر بر وعدۂ فردائے تست

    تم نے کل اپنے دیدار کا وعدہ کیا ہے اس وجہ سے خسروؔ دل وجان سے تمہارے کل کے وعدے کا منتظر ہے۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے