سروے چو تو در اچہ و در تتہ نباشد
دلچسپ معلومات
ترجمہ: عمارہ علی
سروے چو تو در اچہ و در تتہ نباشد
گل مثل رخ خوب تو البتہ نباشد
تمہارے جیسا سروے اچ میں اور ٹھٹھا میں تمہارے جیسا پھول نہیں ہوگا۔
دوزیم قبا بہر قدت از گل سوری
تا خلعت زیبائے تو از لتہ نباشد
گل صوری سے تمہارے لئے قبا سیئونگا تاکہ تمہارا خوبصورت لباس لٹھے کا نہ ہو۔
ایں شکل و شمایل کہ تو کافر بہ چہ داری
در چین و ختا و ختن و ختہ نباشد
یہ شکل وصورت جو تمہاری ہے، ایسی چین، ختہ اور ختن میں بھی نہیں ہوگی۔
در جنت و فردوس کسے را نگذارند
تا داغ غلامی تو اش پتہ نباشد
جنت اور فردوس میں جانے نہیں دیا جائےگا، جب تک تمہاری غلامی کا داغ اس کی نشانی نہیں ہوگا۔
از پشت رقیب تو کشم تسمۂ چندیں
تا گنجفۂ اسپ تو از پتہ نباشد
میں تمہارے رقیب کی پشت سے اتنے تسمے نکالونگا کہ تمہارے گھوڑے کی لگا میں عام چمڑے سے نہ بنیں
چوں موئے شد از فکر میانت تن خسروؔ
تا ہمچو رقیبت خنک و کتہ نباشد
تمہاری کمر کے خیال میں خسروؔ بال کی طرح ہو گیا وہ تمہارے رقیب کی طرح ہٹا کٹھا نہیں رہا۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.