تا ز مے خانہ و مے نام و نشاں خواہد بود
تا ز مے خانہ و مے نام و نشاں خواہد بود
سر ما خاک رہ پیر مغاں خواہد بود
جب تک میخانہ ومئے کا نام ونشان باقی رہے گا
ہمارا سر پیر مغاں کے راستے کی خاک رہے گا
حلقۂ پیر مغانم ز ازل در گوش است
ما ہم آں نیم کہ بودیم و ہم آں خواہد بود
پیرِ مغاں کی اطاعت کا حلقہ ازل سے میرے کان میں ہے
ہم وہی ہیں جوتھے، اور محبوب ومقصود وہی رہے گا
بر زمینے کہ نشان کف پائے تو بود
سالہا سجدۂ صاحب نظراں خواہد بود
جس زمین پر کہ تمہارا نقش قدم موجود ہے
وہ برسوں اہل نظر کی سجدہ گاہ بنا رہے گا
بخت حافظؔ گر ازیں گونہ مدد خواہد کرد
زلف معشوق بدست دگراں خواہد بود
حافظ کا نصیب اگر اسی طرح مدد کرتا رہے گا
تو زلف معشوق دوسروں کے ہاتھ میں ہوگی۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 178)
- Author : شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.