تن پاکت کہ زیر پیرہن است
دلچسپ معلومات
ترجمہ: عمارہ علی
تن پاکت کہ زیر پیرہن است
وحدہ لا شریک لہ چہ تن است
تمہارا پاک جسم جو کپڑوں کے نیچے ہے، یہ واحد ہے اسکا کوئی شریک نہیں کیا جسم ہے؟
ہست پیراہنت چو قطرۂ آب
کہ تنک گشتہ بر گل و سمن است
تمہارا پیرہن پانی کے قطرے کی طرح ہے، جو پھولوں اور پتوں پر ہلکا پڑ رہا ہے۔
با خودم کش درون پیراہن
کہ تو جانی و جان من بدن است
مجھے اپنے ساتھ اپنے کپڑوں کے اندر لے جاؤ کہ تم جان ہو اور میری جان جسم ہے۔
تازیم در غم تو جامہ درم
وز پس مرگ نوبت کفن است
جب تک میں زندہ رہوں تمہارے غم میں کپڑے پھاڑوں اور مرنے کے بعد کفن کی باری ہے۔
دل بسے بردہ ای نکو بشناس
آنکہ خستہ ترست از آں من است
تم نے بہت دل چرائے ہیں۔ اچھی طرح پہچانوں جو سب سے زیادہ خستہ حالت میں ہے وہ میرا ہے۔
گفتہ اے ترک تو نہ خواہم گفت
ترک من گو چہ جائے ایں سخن است
تم نے کہا ہے کہ میں تمہیں چھوڑ کے نہیں جاؤں گا، میرے محب یہ بتاو کہ یہ کوئی کرنے والی بات ہے۔
دہن تنگ را حدیث فراخ
چوں ہمی گوئی آخر ایں چہ فن است
اپنے تنگ منہ سے کشادگی کی بات کیسے کرتے ہو یہ کیا فن ہے۔
دل خسروؔ خوش است با ننگے
کہ مرا یادگار ازاں دہن است
خسروؔ کا دل کی تنگی کے ساتھ خوش ہے، کیونکہ یہ اس منہ کی یاد دلاتی ہے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.