ترک سفید روئے و سیہ چشم و لالہ رنگ
دلچسپ معلومات
ترجمہ: عمارہ علی
ترک سفید روئے و سیہ چشم و لالہ رنگ
مثلت نزاد مادر ایام شوخ و شنگ
سفید چہرے، سیاہ آنکھوں اور سرخ رنگت والا وہ ترک زمانہ کی ماں نے اس جیسا شوخ پیدا نہیں کیا۔
زلف تو بر رخ تو ہر آنکس کہ دید گفت
بگرفت ملک چین و حبش پادشاہ زنگ
تمہارے چہرے پر جس نے بھی زلف دیکھی اس نے کہا حبشی بادشاہ نے چین اور حبش پر قبضہ کر لیا ہے۔
با تیر چشم جادو و ابروئے چوں کماں
داری قدمے کشیدہ تر از قامت خدنگ
تیری جادو والی آنکھ کے تیر اور کمان جیسے ابرو۔ تمہارا قد ترکش کی طرح کھینچا ہوا ہے۔
آہو صفت شکار دل عاشقاں کند
آں شیر گیر آہوئے چشم تو چوں پلنگ
عاشقوں کے دلوں کو ہرنوں کی طرح شکار کرتی ہے تمہاری شیروں کو مارنے والی ہرن جیسی آنکھ۔
در سنگ سیم باشد و ایں طرفہ تر کہ تو
داری درون سینہ سیمیں دلے چو سنگ
پتھر میں چاندی چھپی ہوتی ہے۔ لیکن یہ عجب بات ہے کہ تمہارے چاندی جیسے سینہ میں پتھر جیسا دل چھپا ہوا ہے۔
آب حیاتم از لب و دنداں رواں شود
گر بوسۂ بہ بندہ دہی زاں دہان تنگ
میرے دانتوں اور ہونٹھوں سے آب حیات جاری ہو جائے۔ اگر تم مجھے اپنے تنگ منہ سے بوسہ دو۔
بر نظم خسروؔ از سر مستی سخن مگیر
کو ہست در ہوائے تو فارغ ز نام و ننگ
خسروؔ کی شاعری پر مستی کی وجہ سے تنقید نہ کرو۔ کیونکہ وہ تمہاری طلب میں نام وننگ ہے فارغ ہو چکا ہے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.