زہے نفس نبی چوں گوہر جاں پاک دامانے
زہے نفس نبی چوں گوہر جاں پاک دامانے
زمیں را بوتراب و عرش را خورشید تابانے
ذات نبی کا کیا کہنا وہ گوہرجاں کی طرح پاک دامن ہیں، زمیں کے لئے بوتراب اور عرش کے لئے خورشید تاباں ہیں۔
بود از فیض پاکش قطرہ ہم دریائے فیضانے
بود ہر ذرۂ کویش جواب مہر تابانے
کعبہ میں خاتم الانبیا کے دوش پاک پر ایستادہ ہوا اس کےقدم، اس کے شانے، اس کی رفعت اور اس کی شان کا کیا کہنا۔
بدوش پاک ختم الانبیا استادہ در کعبہ
زہے پایش زہے دوشش زہے رفعت زہے شانے
اس کے راز کی کچھ باتیں سنیں اور تاریک کنواں پرخوں ہوگیا
اس دانائے راز اور اس اسرار پنہاں کا کیا کہنا۔
شنید از راز او حرفے کہ چاہِ تیرہ پرخوں شد
زہے دانائے اسرارے زہے اسرار پنہانے
علی سے محبت کا صلہ جنت ہے، وہ جنت و جہنم کے مالک ہیں،
امام شافعی کے ایسے بیسیوں دیوانے ہیں۔
علی حبہ جنۃ قسیم النار والجنہ
امام شافعی را باشد ایں یک بیست دیوانے
اے اکبرؔ مرتضی کی مدح میں میرا یہ مصرعہ کتنا اچھا ہے، وہ خدا کے خاص بندے اور نبی کی راحت جان ہیں۔
چہ خوش مدحست بہر مرتضیٰ ایں مصرعم اکبرؔ
خدا را بندۂ خاصے نبی را راحت جانے
- کتاب : جذباتِ اکبر (Pg. 8)
- Author :شاہ اکبر داناپوری
- مطبع : آگرہ اخبار پریس آگرہ (1915)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.