Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تمہارے گھر پہ جو بابا چڑھائے جاتے ہیں

فنا بلند شہری

تمہارے گھر پہ جو بابا چڑھائے جاتے ہیں

فنا بلند شہری

MORE BYفنا بلند شہری

    تمہارے گھر پہ جو بابا چڑھائے جاتے ہیں

    وہ پھول مکے مدینے سے لائے جاتے ہیں

    فقیر اپنا مقدر بنائے جاتے ہیں

    در فرید پہ دھونی رمائے جاتے ہیں

    نگاہ لطف جو بابا اٹھائے جاتے ہیں

    ہر ایک غریب کی بگڑی بنائے جاتے ہیں

    عطا ہو صدقہ خواجہ پیا غریبوں کو

    صدائیں مانگنے والے لگائے جاتے ہیں

    نماز عشق ادا کر رہے ہیں دیوانے

    در فرید پہ سر کو جھکائے جاتے ہیں

    سوائے بابا کسی کی طلب نہیں ہے فناؔ

    ہم ان کے عشق میں ہستی مٹائے جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے