ہم نے ایک زمانے تک بہت تکلیف اٹھائی، پھٹا ہوا جوتا پہنتے تھے، ایک پھٹا لحاف تھا، جسے جاڑے میں اوڑھتے اور گرمی میں اسی کو نیچے بچھا لیا کرتے تھے، مرید جب تک تکلیف نہ اٹھائے گا، غریب لوگوں کا حال کیسے جانے گا"؟

ہم نے ایک زمانے تک بہت تکلیف اٹھائی، پھٹا ہوا جوتا پہنتے تھے، ایک پھٹا لحاف تھا، جسے جاڑے میں اوڑھتے اور گرمی میں اسی کو نیچے بچھا لیا کرتے تھے، مرید جب تک تکلیف نہ اٹھائے گا، غریب لوگوں کا حال کیسے جانے گا"؟
شاہ عبدالحئی جہانگیری
MORE BYشاہ عبدالحئی جہانگیری
دلچسپ معلومات
سیرت فخرالعارفین، حصہ اول، ص؍217۔
ہم نے ایک زمانے تک بہت تکلیف اٹھائی، پھٹا ہوا جوتا پہنتے تھے، ایک پھٹا لحاف تھا، جسے جاڑے میں اوڑھتے اور گرمی میں اسی کو نیچے بچھا لیا کرتے تھے، مرید جب تک تکلیف نہ اٹھائے گا، غریب لوگوں کا حال کیسے جانے گا؟
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.