عرس کے روز ہمیں جو میسر ہوتا ہے اس پر فاتحہ دیتے ہیں، ایک گلاس شربت ہی سہی لیکن عرس کے لیے کسی سے قرض نہیں لیتے، سفرِ حیدرآباد میں ہمارے پاس ایک روپیہ تھا اور عرس کا دن آیا تو آٹھ آنے کی مٹھائی لے آئے اور فاتحہ دے کر طلبہ میں تقسیم کر دی۔

عرس کے روز ہمیں جو میسر ہوتا ہے اس پر فاتحہ دیتے ہیں، ایک گلاس شربت ہی سہی لیکن عرس کے لیے کسی سے قرض نہیں لیتے، سفرِ حیدرآباد میں ہمارے پاس ایک روپیہ تھا اور عرس کا دن آیا تو آٹھ آنے کی مٹھائی لے آئے اور فاتحہ دے کر طلبہ میں تقسیم کر دی۔
شاہ عبدالحئی جہانگیری
MORE BYشاہ عبدالحئی جہانگیری
دلچسپ معلومات
سیرت فخرالعارفین، حصہ سوم، ص؍195۔
عرس کے روز ہمیں جو میسر ہوتا ہے اس پر فاتحہ دیتے ہیں، ایک گلاس شربت ہی سہی لیکن عرس کے لیے کسی سے قرض نہیں لیتے، سفرِ حیدرآباد میں ہمارے پاس ایک روپیہ تھا اور عرس کا دن آیا تو آٹھ آنے کی مٹھائی لے آئے اور فاتحہ دے کر طلبہ میں تقسیم کر دی۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.