Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ما عاشق و آشفتہ و مستیم امروز

عمرخیام

ما عاشق و آشفتہ و مستیم امروز

عمرخیام

MORE BYعمرخیام

    ما عاشق و آشفتہ و مستیم امروز

    در کوئے بتاں بادہ پرستیم امروز

    از ہستی خویشتن بہ کلی رستہ

    پیوستہ محراب الستیم امروز

    ہم آج عاشق ہیں۔ لگن لگ رہی ہے۔ حالت خراب ہے اور متوالے ہو رہے ہیں۔ ہم اپنی معشوقاؤں کی گلی میں شراب نوشی کرتے رہتے ہیں۔ ہمیں اپنی زندگی کی ذرہ برابر فکر نہیں ہے اور آنے والے قیامت کے دن کے کونے میں چھپے ہوئے بیٹھے ہیں۔

    مأخذ :
    • کتاب : رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام (Pg. 76)
    • Author : اے۔ سی۔ بوس
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے