می پرسیدی کہ چیست ایں نقش مجاز
گر بر گویم حقیقتش ہست دراز
نقشیست پدید آمدہ از دریائی
واں گاہ شدہ بہ قعر آں دریا باز
تو مجھ سے اس ظاہری حسن کے بارے میں پوچھتا ہے؟ اگر میں شروع سے لےکر آخر تک اس کا ذکر کروں تو وہ بہت طویل ہو جائےگا۔ حقیقت میں ظاہر یہ ہوتا ہے کہ یہ زندگی ایک دریا سے شروع ہوتی ہے، اور پھر اسی میں جاکر جذب ہو جاتی ہے۔
- کتاب : رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام (Pg. 78)
- Author : اے۔ سی۔ بوس
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.