Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ایں کہنہ رباط را کہ عالم نام است

عمرخیام

ایں کہنہ رباط را کہ عالم نام است

عمرخیام

MORE BYعمرخیام

    ایں کہنہ رباط را کہ عالم نام است

    آرام گہ ابلق صبح و شام است

    بزمے است کہ وا ماندۂ صد جمشید است

    قصریست کہ تکیہ گاہ صد بہرام است

    یہ دنیا، جو کہنہ سرائے دہر کہلاتی ہے، ایک ایسی جگہ ہے جہاں وقت صبح و شام کی مانند تیزی سے گزرتا ہے۔ یہ دنیا گویا وقت کے ابلق گھوڑے کی آرام گاہ ہے، جہاں نہ کوئی قیام دائمی ہے اور نہ کسی کا وجود ہمیشہ باقی رہتا ہے۔ وہ مجلس، جس کی رونق میں سینکڑوں بادشاہ جمشید جیسے عظیم حکمران آکر گزر گئے، اور وہ محلات، جن میں بہرام جیسے طاقتور بادشاہوں نے قیام کیا، سب وقت کی دستبرد میں فنا ہوگئے-

    مأخذ :
    • کتاب : رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام (Pg. 36)
    • Author : اے۔ سی۔ بوس
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے