ایں کہنہ رباط را کہ عالم نام است
آرام گہ ابلق صبح و شام است
بزمے است کہ وا ماندۂ صد جمشید است
قصریست کہ تکیہ گاہ صد بہرام است
یہ دنیا، جو کہنہ سرائے دہر کہلاتی ہے، ایک ایسی جگہ ہے جہاں وقت صبح و شام کی مانند تیزی سے گزرتا ہے۔ یہ دنیا گویا وقت کے ابلق گھوڑے کی آرام گاہ ہے، جہاں نہ کوئی قیام دائمی ہے اور نہ کسی کا وجود ہمیشہ باقی رہتا ہے۔ وہ مجلس، جس کی رونق میں سینکڑوں بادشاہ جمشید جیسے عظیم حکمران آکر گزر گئے، اور وہ محلات، جن میں بہرام جیسے طاقتور بادشاہوں نے قیام کیا، سب وقت کی دستبرد میں فنا ہوگئے-
- کتاب : رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام (Pg. 36)
- Author : اے۔ سی۔ بوس
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.