طیبہ کے راہی پیارے میرا سلام کہنا
طیبہ کے راہی پیارے میرا سلام کہنا
رگ رگ مری پکارے میرا سلام کہنا
درِ مصطفیٰ پہ جاکر قدموں میں سرجھکا کر
رو رو کے اے پیارے میرا سلام کہنا
تجھے دور سے نظر جو آئے وہ سبز گنبد
اور دلربا مینارے میرا سلام کہنا
آنکھوں سے چوم جالی وہ سہانی نور والی
حضرت کے جا دوارے میرا سلام کہنا
قدموں کو تیرے چوموں اور گرِد تیرے گھوموں
جاؤں میں تجھ پہ وارے میرا سلام کہنا
بپتا میری سنانا کہیں بھول ہی نہ جانا
کر کر کے واں نظارے میرا سلام کہنا
روضے کے دائیں بائیں روضے کے آگے پیچھے
پھر پھر کے خوب سارے میرا سلام کہنا
ہوگا احسان تیرا لے جا پیغام میرا
سن لے مرے یہ نعرے میرا سلام کہنا
تو مثال ِابر، رو کر اور دست بستہ ہوکر
جھک جھک کے اے پیارے میرا سلام کہنا
- کتاب : Abr-e-Ishq (Pg. 33)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.