Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کربلا کے دلاور پہ لاکھوں سلام

حبیب اللہ ساغر وارثی

کربلا کے دلاور پہ لاکھوں سلام

حبیب اللہ ساغر وارثی

MORE BYحبیب اللہ ساغر وارثی

    کربلا کے دلاور پہ لاکھوں سلام

    اس کے نورانی پیکر پہ لاکھوں سلام

    جس نے سر دے کے اسلام زندہ کیا

    وہ جو نانا کی امت کی خاطر لٹا

    اس حسین ابن حیدر پہ لاکھوں سلام

    اب بھی صحرا میں گونجی ہے جس کی اذاں

    اس کا ثانی حسین اب ملے گا کہاں

    ایسے بے مثل صفدر پہ لاکھوں سلام

    صبر سے جس کے پتھر تڑخ جائیں گے

    روح کے آئینے بھی چٹخ جائیں گے

    ایسے صابر پہ سرور پہ لاکھوں سلام

    جس کا رتبہ ہے کون و مکاں میں بڑا

    دین کا پیشوا جس کو مانا گیا

    ایسے نورانی پیکر پہ لاکھوں سلام

    جس کے ہاتھوں کی مہندی بھی اتری نہ تھی

    جس کے جوڑے کی خوشبو بھی بکھری نہ تھی

    اس سکینہ کی چادر پہ لاکھوں سلام

    لے کے مشکیزہ پانی جو لانے گئے

    تیر کھا کر وہ عباس ساغرؔ گرے

    ان کی جرأت پہ جوہر پہ لاکھوں سلام

    مأخذ :
    • کتاب : Surood-e-Asfia (Pg. 240)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے