زائر وپیش کرو جب شہِ ذیشاں کو سلام
زائرو پیش کرو جب شہ ذیشاں کو سلام
ہم غریبوں کا بھی سلطان غریباں کو سلام
یاد رکھنا حرم پاک کے جانے والو
اس گنہگار کا بھی رحمت یزداں کو سلام
خوابگاہ شہ کونین یہ ہر لحظہ درود
سحر و شام میرے حاصل ایماں کو سلام
جس سے ہوتی ہیں میری ہجر کی راتیں روشن
حرم قدس کی اس شمع شبستاں کو سلام
گنبد خضرا کا ہر روز جو کرتی ہیں طوفا
ان شعاعوں کو اور بس مہر درخشاں کو سلام
در اقدس پہ جو مصروف گہر باری ہو
نگہ شوق کا اس دیدہ گریاں کو سلام
نگہ سرور کو نین پڑی ہے جس پر
اس رہ منزل و کوہسار و بیاباں کو سلام
محو آرام ہیں جس خاک پہ اصحاب احد
ایک مہجور کا اس گنج شہیداں کو سلام
جس میں ہے خلد در آغوش قبا کی مسجد
اس خیاباں کو سلام اس چمنستاں کو سلام
ان کی رحمت سے میسر ہوں وہ دن کاش حمیدؔ
خود کریں عرض شہنشاہ رسولاں کو سلام
- کتاب : گلدستۂ نعت (Pg. 75)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.