Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سلام لکھتا ہوں شاہِ دیں کا شریکِ غم جن کا دو جہاں ہے

شاہ محمودالحسن

سلام لکھتا ہوں شاہِ دیں کا شریکِ غم جن کا دو جہاں ہے

شاہ محمودالحسن

MORE BYشاہ محمودالحسن

    دلچسپ معلومات

    سلام در شان شہیدِ کربلا حضرت امام حسین (کربلا-ایران)

    سلام لکھتا ہوں شاہِ دیں کا شریکِ غم جن کا دو جہاں ہے

    زمین ماتم کدہ بنی ہے الم سے دل چاک آسماں ہے

    غریب تشنہ دہن مسافر کو آبِ خنجر پلا کے مارا

    غضب ہے بے درد ظالموں نے نہ سمجھا اتنا کہ میہماں ہے

    شہید ابن علی کے ہوتے، ہوئی ہے بے نور کتنی دنیا

    چھپا ہے بدلی میں چاند جب سے نظر میں وہ چاندنی کہاں ہے

    ہوئے ہیں سجاد غم سے لاغر رگوں میں ایمان کی ہے طاقت

    قدم ہے لغزش میں چشم پرنم جو دل کو دیکھو تو نوجواں ہے

    جگر میں لالہ کے داغ دیکھا پھٹے ہوئے پیراہنِ گلوں کے

    حسین ابن علی کے غم میں یہ سارا غمگین گلستاں ہے

    پہنایا گردن میں طوق بھاری جناب عابد کی ظالموں نے

    کسی کے منہ سے نہ اتنا نکلا بہت یہ بیمار ناتواں ہے

    ہے مرتبہ مشہدِ مقدس کا کتنا اونچا نہ پوچھو محمودؔ

    جہاں قدم پڑ گیے ہیں ان کے وہاں کا ہر ذرہ آسماں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے