شہنشاہِ والا سلام علیکم
دو عالم کے آقا سلام علیکم
تجلی مکہ سلام علیکم
بہارِ مدینہ سلام علیکم
شجر سے حجر تک یہی تھیں صدائیں
نبی آ رہے ہیں سلام علیکم
ہر ایک گل کی ٹہنی سے آواز آئی
نبی آ رہے ہیں سلام علیکم
تولد ہوئے جس گھڑی میرے آقا
تو کعبہ پکارا سلام علیکم
ہوئے جلوۂ گر کنت کنزاً سے جس دم
تو جگ نے پکارا سلام علیکم
تجلی یہ کتنی ہے کون و مکاں کی
بہارِ مدینہ سلام علیکم
پڑھا سنگ ریزوں نے کلمہ نبی کا
بتوں نے پکارا سلام علیکم
بجھی آگ دوزخ کی نبی کے قدم سے
بہشت نے پکارا سلام علیکم
براتی ہوئے انبیا اؤلیا سب
بنے آپ دولہا سلام علیکم
گئے عرش پر جس گھڑی میرے آقا
خدا خود پکارا سلام علیکم
فلک پر مبارک سلامت کا غل تھا
وظیفہ تھا سب کا سلام علیکم
پلٹ کر سواری جب آئی نبی کی
ملائک نے پکارا سلام علیکم
نہاں بزم ہستی میں ہے غلغلہ کیا
علیم خبیر سلام علیکم
دلوں کو بہاروں سے روشن تو فرما
سراجا منیرا سلام علیکم
دکھا اپنے بندوں کو جلوۂ والا
سمیع بصیر سلام علیکم
مدینہ میں جا کر بہ فضلِ الٰہی
کروں پیش مجرا سلام علیکم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.