یہ بالیقیں حسین ہے نبی کا نور_عین ہے
دلچسپ معلومات
سلام بہ بارگاہ حضرت امام حسین (کربلا-عراق)
لباس ہے پھٹا ہوا غبار میں اٹا ہوا
تمام جسم نازنیں چھدا ہوا کٹا ہوا
یہ کون ذی وقار ہے بلا کا شہ سوار ہے
کہ ہے ہزاروں قاتلوں کے سامنے ڈٹا ہوا
یہ بالیقیں حسین ہے نبی کا نور عین ہے
یہ جس کی ایک ضرب سے کمال فن حرب سے
کئی شقی گرے ہوئے تڑپ رہے ہیں کرب سے
غضب ہے تیغ دوسرا کہ ایک ایک وار پر
اٹھی صدائے الاماں زبان شرق و غرب سے
یہ بالیقیں حسین ہے نبی کا نور عین ہے
عبا بھی تار تار ہے تو جسم بھی فگار ہے
زمین بھی تپی ہوئی فلک بھی شعلہ بار ہے
مگر یہ مرد تیغ زن یہ صف شکن فلک فگن
کمال صبر و تن دہی سے محو کار زار ہے
یہ بالیقیں حسین ہے نبی کا نور عین ہے
دلاوری میں فرد ہے بڑا ہی شیر مرد ہے
کہ جس کے دبدبے سے دشمنوں کا رنگ زرد ہے
حبیب مصطفیٰ ہے یہ مجاہد خدا ہے یہ
جبھی تو اس کے سامنے یہ فوج گرد گرد ہے
یہ بالیقیں حسین ہے نبی کا نور عین ہے
ادھر سپاہ شام ہے ہزار انتظام ہے
ادھر ہیں دشمنان دیں ادھر فقط امام ہے
مگر عجیب شان ہے غضب کی آن بان ہے
کہ جس طرف اٹھی ہے تیغ بس خدا کا نام ہے
یہ بالیقیں حسین ہے نبی کا نور عین ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.