یہ لڑیاں جیسے کرنوں میں پر دیا ہو ستاروں کو تمنا
یہ لڑیاں جیسے کرنوں میں پر دیا ہو ستاروں کو تمنا
تمنا کی سحر ہے آرزو کی شام ہے سحر
عزیزوں کے لیے ہے باعث تسکین جاں شادی
تو یاروں کے دلوں کا چین ہے آرام ہے سہرا
حدیث مصطفیٰ ہے ”النکاح سنتی“ واللہ
اسی سنت کی جانب اک حسیں اقدام ہے سہرا
سمٹ آئی ہے دلہن کی حیا سہرے کے پھولوں میں
جبھی تو جانِ نوشہ، غیرتِ گلفام ہے سہرا
وہ پھول انورؔ جو گوندھے جاتے ہیں الفت کے رشتوں میں
انہیں گوندھے ہوئے پھولوں کا دلکش نام ہے سہرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.