Font by Mehr Nastaliq Web

یہ لڑیاں جیسے کرنوں میں پر دیا ہو ستاروں کو تمنا

انور فرخ آبادی

یہ لڑیاں جیسے کرنوں میں پر دیا ہو ستاروں کو تمنا

انور فرخ آبادی

یہ لڑیاں جیسے کرنوں میں پر دیا ہو ستاروں کو تمنا

تمنا کی سحر ہے آرزو کی شام ہے سحر

عزیزوں کے لیے ہے باعث تسکین جاں شادی

تو یاروں کے دلوں کا چین ہے آرام ہے سہرا

حدیث مصطفیٰ ہے ”النکاح سنتی“ واللہ

اسی سنت کی جانب اک حسیں اقدام ہے سہرا

سمٹ آئی ہے دلہن کی حیا سہرے کے پھولوں میں

جبھی تو جانِ نوشہ، غیرتِ گلفام ہے سہرا

وہ پھول انورؔ جو گوندھے جاتے ہیں الفت کے رشتوں میں

انہیں گوندھے ہوئے پھولوں کا دلکش نام ہے سہرا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے