پریم کا انگ - ہوا ہے مست منصورا چڑھا سولی نہ چھوڑا حق
ہوا ہے مست منصورا چڑھا سولی نہ چھوڑا حق
پکارا عشق بازوں کو اہئے مرنا یہی برحق
جو بولے عاشقاں یاراں ہمارے دل میں ہے جی شک
اہئے یہ کام سوروں کا لگائے پیر سے اب تک
شمسؔ تبریز کی صفت جہاں میں ظاہرا اب تک
نظام الدین سلطانہ سبھی مٹے دنی کے دھک
نرکھ رہے نور اللہ کا رہے جیتے رہے جب تک
ہوا حافظ دوانہ بھی بھیے ایسے نہیں ہر یک
سنا ہے عشق مجنوں کا لگی لیلیٰ کہ رہتی جھک
جلا کر خاک تن کینہ ہوئے وہ بھی اسی موافق
دولنؔ جن کو دیا مرشد پیالہ نام کا تھک تھک
وہی ہے شاہ جگجیون چمکتا دیکھیے لق لق
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.