پریم کا انگ - اب تو افسوس مٹا دل کا دل دار دید میں آیا ہے
اب تو افسوس مٹا دل کا دل دار دید میں آیا ہے
سنتوں کی صحبت میں رہکر حق ہادی کو سر نایا ہے
اپدیش ارگ گہی ست نام سوئی اشٹ جام دھنی لایا ہے
مرشد کی مہر ہوئی یوں کر مضبوط جوش اپجایا ہے
ہر وقت تصور میں صورت مورت اندر جھلکایا ہے
بوعلی قلندر او فرید تبریز وہی مت گایا ہے
کر صدق سبوری لامکان، اللہ الکھ درسایا ہے
لکھی جن دولنؔ جگجیون پیر محبوب میرے من بھایا ہے
خاوند خاص گیبی حجور وہ دل اندر میں آیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.