آب آمد تیمم بر خاست
آب آمد تیمم بر خاست
جب پانی فراہم ہوجائے تو تیمم نہیں کیا جاسکتا۔
تیمم کا حکم ایسی صورت میں آیا ہے جب پانی نہ ہو، یہاں مفہوم یہ ہے کہ مجبوری میں اگر کوئی کام روا رکھا ہوگا تو جب مجبوری ختم ہوجائے تو اسے کرنا ناروا ہے، جیسے اگر دوران جماعت استاذ اگر کوئی کتاب پڑھ کر سنا رہا ہو اور اسی درمیان چراغ گل ہوجائے تو اندھیرے میں بحالت مجبوری طلبہ کی دل جمعی کے لئے وہ استاد کوئی واقعہ سنانے لگے یا کچھ اور بتانے لگے تو وقت گزاری کے لئے یہ شغل بہتر تو ہے لیکن چراغ جل جانے کے بعد پھر اس شغل کو ختم کرنا ہی چاہیے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.