عاقلاں را اشارا کافیست
عاقلاں را اشارا کافیست
عقل مند کو ایک اشارہ کافی ہوتا ہے۔
اس مقولہ کا مطلب ایک عام انسان بھی بخوبی سمجھ سکتا ہے، جو تھوڑی بہت بھی اردو جانتا ہو، احمق انسان کو ایک ہی بات بار بار سمجھانی پڑتی ہے جبکہ عقلمند شخص آنکھ کے اشارے سے ہی بہت سی باتیں سمجھ لیتا ہے، کچھ اسی طرح کا ایک اور فارسی مقولہ بہت مشہور ہے ’’ہرچہ دانا کند، کند ناداں لیک بعد از خرابیٔ بسیار‘‘ یعنی جو کام ایک عقلمند آدمی کرتا ہے وہی کام ایک نادان انسان بھی کرتا ہے لیکن کافی نقصان اٹھانے اور سخت تکلیف برداشت کرنے کے بعد، اس لئے یہ مثل بھی مشہور ہے کہ ’’نادان کو الٹا بھی تو نادان ہی رہا‘‘
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.