Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اشیا

جمع ہے شئے کی اور شئے مصدر ہے شَاء َ یَشاءُ سے جس کےمعنی چاہنے اور مشیتِ الٰہی کے ہیں۔ اس میں یہ اشارہ مرکوز ہے کہ کوئی چیز بغیر ارادہ الٰہی اور بغیر خدا کے چاہے ظہور پذیر نہیں ہوتی۔ اور نہ اس کے ظہور میں آنے سے قبل اس کا کوئی وجود خلقی ہوتاہےمگر ہر چیز اپنے خلقی وجود سے قبل خدا کے علم میں ہوتی ہے۔ مشیت اور ارادۂ الٰہی سے اسے ظہور کا لباس پہنایا جاتاہے۔ اس سے قبل نہ کوئی اس کا مادّہ ہوتاہے نہ کوئی اس کی اصلیت ہوتی ہے۔ لفظ شئے میں خدا تعالیٰ کے خالق الکل ہونے کا ایماء ہے۔ ہر چیز زبانِ حال سے پکار رہی ہے کہ میں خود بخود ظہور میں نہیں آئی بلکہ ایک قادرِ مطلق کی مشیت اور قدرت کا نتیجہ ہوں۔

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے