اشیا
جمع ہے شئے کی اور شئے مصدر ہے شَاء َ یَشاءُ سے جس کےمعنی چاہنے اور مشیتِ الٰہی کے ہیں۔ اس میں یہ اشارہ مرکوز ہے کہ کوئی چیز بغیر ارادہ الٰہی اور بغیر خدا کے چاہے ظہور پذیر نہیں ہوتی۔ اور نہ اس کے ظہور میں آنے سے قبل اس کا کوئی وجود خلقی ہوتاہےمگر ہر چیز اپنے خلقی وجود سے قبل خدا کے علم میں ہوتی ہے۔ مشیت اور ارادۂ الٰہی سے اسے ظہور کا لباس پہنایا جاتاہے۔ اس سے قبل نہ کوئی اس کا مادّہ ہوتاہے نہ کوئی اس کی اصلیت ہوتی ہے۔ لفظ شئے میں خدا تعالیٰ کے خالق الکل ہونے کا ایماء ہے۔ ہر چیز زبانِ حال سے پکار رہی ہے کہ میں خود بخود ظہور میں نہیں آئی بلکہ ایک قادرِ مطلق کی مشیت اور قدرت کا نتیجہ ہوں۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.