Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چارہ گر پر اشعار

ہر قدم کشمکش ہر نفس الجھنیں زندگی وقف ہے درد سر کے لیے

پہلے اپنے ہی درماں کا غم تھا ہمیں، اب دوا چاہیئے چاراگر کے لیے

شکیل بدایونی

اے چاراگر خوش فہم ذرا کچھ عقل کی لے کچھ ہوش کی لے

بیمار محبت بھی تجھ سے نادان کہیں اچھا ہوگا

کامل شطاری

غم جاناں غم ایام کے سانچے میں ڈھلتا ہے

کہ اک غم دوسرے کا چارہ گر ہے ہم نہ کہتے تھے

واصف علی واصف

رہ جائے چند روز جو بیمار غم کے پاس

خود اپنا دل دبائے ہوئے چارہ گر پھرے

فنا نظامی کانپوری

زخم خنداں شکر میں مصروف ہے اے چارہ گر

جب سے پھاہا تو نے رکھا سینہ کے ناسور پر

ابراہیم عاجزؔ

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

متعلقہ موضوعات

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے