ہاروت و ماروت دو فرشتوں کے نام ہیں- ایک بار انہوں نے بڑبولےپن میں کہہ دیا کہ انسان تو دنیا میں حرص و ہوس کا شکار ہو جاتے ہیں، ہم اگر وہاں جایئں تو ایسے رہیں جیسے پانی میں کنول- خدا نے امتحان لینے کے لۓ انہیں دنیا میں بھیجا۔ پہلے تو وہ دنیاوی حرص سے مبرا رہ کر خدا کی تسبیح و تحلیل کرتے رہے لیکن کچھ ہی وقت کے بعد ایک رقاصہ پر فریفتہ ہو گۓ۔ اس رقاصہ کا نام زہرہ تھا- وہ بلا کی حسین اور جادو ٹونے میں ماہر تھی۔ اس نے ان دونوں سے آسمان میں جانے کا علم حاصل کیا اور اس کے عوض میں انہیں جادو سکھایا۔ اس عمل پر ناخوش ہو کر خدا نے دونوں کو بابل کے کنویں میں الٹا لٹکا دیا۔
کہتے ہیں کہ دونوں آج بھی اسی حالت میں ہیں۔ پوری دنیا کا دھواں اس کنويں میں جاتا ہے اور ان کے نتھنوں میں جا کر انہیں تکلیف دیتا ہے۔ زہرہ اس واقعہ کے بعد تیسرے آسمان پر چلی گئی اور زہرہ نامی ستارہ بن گئی۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.