Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جوۓ شیر

نا معلوم

جوۓ شیر

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    فرہاد نے کوہ بیستون سے محل تک پہاڑ کو کھود کر دودھ کی نہر بہائی تھی۔ فرہاد ایران کے بادشاہ خسرو پرویز کی ملکہ شیرین کا سچاعاشق تھا۔ اس سے پیچھا چھڑانے کے لئے بادشاہ نے فرہاد سے کہا کہ کوہ بیستون سے شیریں کے محل تک اگر تم دودھ کی نہر بہا دو تو تمہیں شیریں مل جائے گی۔ فرہاد نے شرط مان لی اور پہاڑ کاٹنے میں جٹ گیا۔ پتھر کاٹنے کے دوران وہ ہر جگہ شیریں کی تصویر بھی بناتا تھا- آخرکار اس نے یہ ناممکن کام کر دکھایا۔ جب بادشاہ کو پتہ چلا تو اس نے شیریں کے مرنے کی جھوٹی خبر اڑا دی۔ یہ سنتے ہی فرہاد نے وہی تیشہ (پتھر کاٹنے/تراشنےکا اوزار)،جس سے وہ پہاڑ کاٹا کرتا تھا ، اپنے سر پر مار لیا اور وہیں جاں بحق ہو گیا۔ شیریں کو جب یہ پوری بات معلوم ہوئی تو اس نے بھی خودکشی کر لی۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے