نوشیرواں ایران کا عادل بادشاہ تھا- بغداد شہراسی نے بسایا تھا- وہیں وہ عدل و انصاف کیا کرتا تھا- بزرگ مہر اس کا وزیر تھا- میسوپوٹیمیا میں انوشیرواں کے بسایے ہوئے ایوان کسریٰ کے کھنڈرات ہی رہ گئے ہیں جو آج بھی موجود ہیں- اسے طاق کسری بھی کہتے ہیں-
کہتے ہیں کہ جب اس محل کی تعمیر ہونے لگی تو اس کے ایک کونے میں ایک ضعیفہ کی جھونپڑی تھی- بادشاہ نے چاہا کہ اس جھونپری کو خرید لیا جائے تا کہ محل ٹیڑھا نہ ہو لیکن اس بڑھیا نے اس کے مطالبہ کومسترد کر دیا- افسران نے زور زبردستی وہ زمین لینی چاہی لیکن نوشیرواں نے انہیں روک دیا اور کہا کہ یہ نا انصافی ہے اور میں اس کی اجازت نہیں دے سکتا- اگر میرا محل ٹیڑھا بھی بنے تو کوئی پرواہ نہیں-
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.