حضرت بابو چشتی
دلچسپ معلومات
تاریخ صوفیائے گجرات۔ حصہ دوم۔ باب - 6
کھنبائیت میں بہت سے عرب آکر آباد ہوگئے تھے، کھنبائیت کی بندرگاہ بہت مشہور تھی، اس بندرگاہ سے عرب ہندوستان آتے اور ہندوستان سے عرب جاتے تھے، کھنبائیت میں ابنِ بطوطہ 743 ہجری میں آیا، یہاں کی مسجدیں اسے بہت پسند آئیں، کھنبائیت کے متعلق اس کے علاوہ اور کچھ نہیں معلوم ہوسکا۔
”واضح ہو کہ بندر کھنبائیت ایک پرانی آبادی ہے اور بزرگانِ دین بے شمار قدیم ایام سے آج تک وہاں آرام فرما رہے ہیں، ان تمام لوگوں کا حال لکھنا ایک مشکل کام ہے، کیونکہ کتنے ایسے ہیں جن کے حالات سے آگاہی نہیں ہوتی“
حضرت بابو چشتی نے اشاعتِ اسلام کھنبائیت میں نہایت گرم جوشی سے کی، بہت سے لوگ مشرف بہ اسلام ہوئے اور آپ کے دستِ حق پرست بیعت ہوئے، آپ چشتی سلسلہ سے وابستہ تھے، عالمِ با عمل تھے، کامایاب مبلغ تھے اور کامل درویش تھے، آپ کا وصال 871 ہجری میں ہوا۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.