خواجہ ابراہیم بن ادھم بلخی
دلچسپ معلومات
بائیس خواجہ کی چوکھٹ۔ باب6
آپ خواجہ فضیل بن عیاض کے مرید اور خلیفہ اعظم تھے، آپ کا نسب نامہ یہ ہے سلطان ابراہیم بن ادھم بن سلیمان بن منصور بن ناصر بن عبداللہ بن امیر المؤمنین حضرت عمر بن خطاب۔
آپ بلخ کے بادشاہ تھے، آپ نے ساری سلطنت اور دنیاوی جاہ و حشم چھوڑ کر پھولوں کی سیجوں پر لات ماکر ترک و تجرید اختیار فرمایا اور ساری عمر عبادت اور ریاضتِ شاقہ میں بسر فرمائی، آپ جنگل سے بازار میں لکڑیاں لاکر فروخت کرتے اور اس کی قلیل آمدنی سے اپنا اور اپنے مریدین کا گذارہ فرماتے، ایک روز کسی جاننے والے نے آپ سے پوچھا کہ آپ نے سلطنت اور عیش و آرام چھوڑکر لکڑیاں بیچنے اور فقیری اختیار کرنے میں کیا فائدہ دیکھا؟ تو آپ نے فرمایا کہ دیکھ ایک اشارے میں ساری لکڑیاں سونے کی ہوگئیں، اگر میں چاہوں تو سونے کے پہاڑ کھڑے کردوں جو بات فقیری میں ہے وہ بات سلطنت میں کب میسر ہے، ’’فقیر کو اکلِ حلال کی ضرورت ہے‘‘
آپ نے 26 جمادی الاول 265 ہجری میں رحلت فرمائی، آپ کے خلیفہ خواجہ حذیفہ مرعشی تھے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.