رکن الدین نظامی کے صوفیانہ مضامین
خواجہ قطب الدین بختیار کاکی
حضرت کا اسم شریف قطب الدین تھا اور خواجہ بزرگ نے بختیار کا خطاب دیا تھا، آپ سید کمال الدین کے فرزند اور خواجہ معین الدین چشتی کے مرید و خلیفہ تھے، آپ کا نسب نامہ یہ ہے۔ قطب الدین بن کمال الدین احمد بن موسیٰ اوشی بن محمد بن احمد بن اسحاق حسین بن معروف
خواجہ بدرالدین حذیفہ مرعشی
آپ خواجہ ابراہم ادھم بلخی کے مرید اور خلیفہ تھے، آپ مرعش ملک شام کے رہنے والے تھے جب جذبۂ عشقِ الٰہی طاری ہوا، گھر بار چھوڑ کر مکہ معظمہ میں آگئے، آپ بے حد ریاضت اور مجاہدہ فرماتے تھے، ہر وقت گریہ و زاری میں مصرورف رہتے، آپ نے حضرت ابراہیم سے بہت فیض
خواجہ حاجی شریف زندنی
آپ خواجہ مودود چشتی کے مرید اور خلیفہ تھے، فقر و فاقہ آپ کو بہت پسند تھا، جس روز آپ کو فاقہ ہوتا، آپ سو رکعت نمازِ شکرانہ ادا کرتے اور فرماتے کہ فقر و فاقہ انبیا کا ورثہ ہے، آپ نے چالیس سال خلوت اور گوشہ نشینی میں بسر فرمائی اور صرف درخت کے پتوں اور
خواجہ ناصرالدین ابو یوسف چشتی
آپ خواجہ ابو محمد کے خلیفہ اور بھانجے تھے، آپ روزانہ پانچ مرتبہ قرآن شریف ختم کرتے، آپ کے فضائل و تصرفات بہت ہیں، آپ نے اپنی وفات کے وقت اپنے فرزند خواجہ قطب الدین مودود چشتی کو ہرات سے بلا کر اپنا خلیفہ بنایا، آپ کی وفات 3 رجب 459 ہجری میں ہوئی۔
بابا فریدالدین گنج شکر
حضرت بابا فریدالدین گنج شکر خواجہ قطب الدین بختیار کاکی کے مرید اور خلیفہ اعظم تھے اور حضرت جمال الدین سلمان خواہر زادہ سلطان محمود غزنوی کے فرزند تھے، آپ کا نسب نامہ یہ ہے۔ بابا فرید گنج شکر ابن شیخ جمال الدین ابن شیخ شعبان ابن شیخ احمد بن شیخ یوسف
خواجہ حسن بصری
آپ امیرالمؤمنین حضرت مولیٰ علی کے مرید اور خلیفہ تھے، آپ نے ولایت اور فیضِ باطنی حضرت مولیٰ علی سے حاصل کیا تھا، آپ کا مختصر نسب نامہ یہ ہے خواجہ حسن بصری بن حضرت موسیٰ راعی بن حضرت اویس قرنی جب آپ پیدا ہوئے تو آپ کو مولیٰ علی کی خدمت میں لایا گیا حضرت
خواجہ ابو محمد چشتی
آپ خواجہ ابو احمد ابدال چشتی کے صاحبزادے اور مرید و خلیفہ تھے، کمال و بزرگی اور خدا شناسی میں یکتائے زمانہ تھے، اکثرت اوقات عالمِ تحیر میں رہتے تھے اور نمازِ معکوس بھی پڑھا کرتے تھے، آپ ریاضت و مجادہدہ بہت کرتے، بچپن میں خواجہ خضر نے آپ کو اسمِ اعظم
خواجہ عثمان ہارونی
آپ خواجہ حاجی شریف زندنی کے مرید اور خلیفہ تھے، آپ نے ستر سال مجاہدہ فرمایا اور کبھی پیٹ بھر کر کھانا پانی نہیں کھایا پیا ہر روز اور ہر شب میں ایک قرآن شریف ختم فرماتے تھے اور سماع بھی سنتے تھے، عالمِ ذوق و شوق میں اس قدر گریہ و زاری فرماتے کہ شب حاضرین
خواجہ نظام الدین اؤلیا
خواجہ نظام الدین اؤلیا، بابا فرید گنج شکر کے خلیفۂ اعظم اور حضرت سید احمد بدایونی کے فرزند تھے، آپ کا نسب نامہ حسب ذیل ہے۔ خواجہ نظام الدین اؤلیا ابن احمد ابن علی بخاری ابن عبداللہ ابن حسین ابن علی ابن احمد ابن ابی عبداللہ ان علی اصغر ابن جعفر حسین
خواجہ قطب الدین مودود چشتی
آپ حضرت ناصرالدین چشتی کے فرزند اور مرید و خلیفہ تھے، آپ ولیِ مادرزاد تھے، آپ اڑا کرتے تھے، اس کرامت کی وجہ سے بہت سے لوگ آپ کے مرید اور معتقد ہوگئے تھے، جب آپ مرید ہوئے تو آپ نے بڑی ریاضتِ شاقہ اور بہت عبادت و مجاہدہ کیا، بیس سال گوشۂ نشین رہے اور
حضرت ابوالحسن امیر خسرو
حضرت امیر خسرو محبوبِ الٰہی کے محبوب ترین مرید اور خلیفۂ خاص تھے، آپ کے والد کا اسم شریف امیر سیف الدین ترک لاچین تھا، آپ کا آبائی پیشہ سپہ گری تھا، امیر صاحب نے سودا گری بھی کی اور شعر و سخن کہنا اختیار فرمایا، آپ اردو، ہندی، فارسی کے مایۂ ناز اور
خواجہ عبدالواحد بن زید
آپ خواجہ حسن بصری کے مرید و خلیفہ تھے، آپ نے مرید ہونے کے بعد چالیس سال تک عبادت و ریاضت اور مجاہدہ کیا، تین روز کے بعد تین لقمہ کھانا کھاتے تھے، کثرتِ مجاہدہ سے بہت نحیف اور کمزور ہوگئے تھے، آخری عمر میں اٹھا بیٹھا بھی نہ جاتا تھا، آخر کار سخت بیمار
خواجہ ابو احمد ابدال چشتی
آپ سلطان فرسنافہ کے فرزند تھے اور خواجہ ابو اسحاق چشتی کے مرید اور خلیفہ تھے، آپ قطبِ وقت اور غوثِ زمانہ تھے، چشت کی ولایت خواجہ ابو اسحاق شامی چشتی کے بعد آپ کو ملی، آپ بہت ریاضت و عبادت فرمایا کرتے تھے، سات روز کے بعد روزہ افطار کرتے تھے اور اندھیری
خواجہ ابراہیم بن ادھم بلخی
آپ خواجہ فضیل بن عیاض کے مرید اور خلیفہ اعظم تھے، آپ کا نسب نامہ یہ ہے سلطان ابراہیم بن ادھم بن سلیمان بن منصور بن ناصر بن عبداللہ بن امیر المؤمنین حضرت عمر بن خطاب۔ آپ بلخ کے بادشاہ تھے، آپ نے ساری سلطنت اور دنیاوی جاہ و حشم چھوڑ کر پھولوں کی سیجوں
خواجہ ممشاد علو دینوری
آپ خواجہ ابی ہبیرۃ البصری کے مرید اور خلیفہ تھے، آپ بڑے ولیٔ کامل تھے، آپ نے ساری عمر پیدائش سے وفات تک دن کو کوئی شے نہیں کھائی پی، ہمیشہ صائم الدھر رہے، خواجہ ہبیرۃ البصری سے بہت فیض حاصل کیا، آپ بہت ریاضت و مجاہدہ فرمایا کرتے تھے، اکثر آپ کی خواجہ
خواجہ معین الدین حسن چشتی
خواجہ معین الدین چشتی قصبہ سنجر بلاد غور کے رہنے والے تھے اور خواجہ عثمان ہارونی کے مرید و خلیفہ تھے، آپ کے والد بزرگوار کا اسم شریف سید غیاث الدین چشتی تھا، آپ حسنی الحسینی سید تھے، نسب نامہ حسبِ ذیل ہے۔ نسب نامہ : خواجہ معین الدین چشتی بن غیاث الدین
خواجہ امین الدین ابی بیرۃ البصری
آپ خواجہ حذیفہ مرعشی کے مرید اور خلیفہ تھے, سترہ برس کی عمر میں تمام علوم و فنون میں کامل ہوئے آپ روزانہ دو مرتبہ قرآن شریف ختم کیا کرتے تھے اور ہر وقت گریہ و زاری میں مصروف رہتے تھے اور فقر و فاقہ کو بہت پسند کرتے تھے، ماہِ رمضان کے علاوہ بھی اکثر روزہ
خواجہ ابوا اسحاق شامی چشتی
آپ خواجہ ممشاد علو کے مرید و خلیفہ تھے، جب آپ بغداد شریف میں خواجہ ممشاد علو کی خدمت کے لئے گئے تو خواجہ ممشاد نے پوچھا تمہارا نام کیا ہے آپ نے کہا میرا نام ابو اسحاق شامی ہے اس پر خواجہ ممشاد علو نے فرمایا کہ جاؤ تم کو ولایتِ چشت سپرد کی تمہارا نام
حضرت مولیٰ علی ابن ابی طالب
حضرت مولیٰ علی مشکل کشا 13 رجب سنہ یوم جمعہ کو پیدا ہوئے، آپ کی پیدائش خاص کعبہ شریف میں واقع ہوئی، آپ کے والد حضرت ابو طالب سفر میں تھے، آپ کی والدہ ماجدہ نے آپ کا نام اسد رکھا اس لیے آپ کو اسداللہ، شیرِ خدا، حیدرِ کرار کہتے ہیں، ابو طالب سفر سے واپس
خواجہ نصیرالدین محمود چراغ دلی
خواجہ نصیرالدین چراغ دلی، خواجہ نظام الدین اؤلیا کے مرید اور خلیفۂ اعظم تھے، آپ کے والد کا اسمِ شریف سید یحییٰ تھا، آپ حسینی سید تھے، آپ کے دادا سید عبدالطیف ہندوستان میں آکر لاہور میں مقیم ہوئے، آپ کے والد سید یحییٰ لاہور میں پیدا ہوئے اس کے بعد آپ
خواجہ فیصل بن عیاض
آپ خواجہ عبدالواحد بن زید کے مرید اور خلیفۂ اعظم تھے، آپ ہمیشہ ٹاٹ کا لباس پہنتے اور روزے رہتے تھے، آپ خدائے تعالیٰ کے خوف سے بہت روتے تھے، حتیٰ کہ جو شخص آپ کو دیکھتا تھا وہ بھی رونے لگتا تھا، شروع میں راہزنی کرتے تھے، اللہ کی رحمت ہوئی اور راہزنی
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere