تذکرہ شنکر و شمبھو قوال
دلچسپ معلومات
کتاب ’’قوالی امیر خسروؔ سے شکیلہ بانو تک‘‘ سے ماخوذ۔
قوالی کافن کسی مذہب کی میراث نہیں، ہر مذہب کے لوگ نہ صرف اس فن کی محفلوں میں شریک ہوتے رہے ہیں بلکہ اس فن کو خود اپناتے بھی رہے، کیا مسلم اور کیا غیر مسلم سب ہی قوالی کے فنکاروں میں شامل رہے، اس کی تازہ مثال ہیں شنکر و شمبھو برادران ہیں۔
در اصل شنکر اور شمبھو دو بھائی ہیں جو مل کر گاتے ہیں، نعتیہ کلام ان کا خاص موضوع ہے، شنکر اور شمبھو کی شہرت ان کے خالص نعتیہ کلام کی وجہ سے بڑھی اور قائم ہے، آج تمام جدید قوال عموماً تفریحی کلام گاتے ہیں اور نعتیہ کلام برائے نام پیش کرتے ہیں لیکن شنکر شمبھو برادران ہمیشہ نعتیہ کلم پیش کرتے ہیں اور تفریحی کلام شاذ و نادر ہی سناتے ہیں، انہیں تمام انبیا و اؤلیا سے خاص عقیدت ہے، وہ ہمیشہ اس وضع داری عقیدت پر اٹل رہے، ان کے مقابلے بھی عام طور پر نعتیہ کلام پر مبنی ہوتے ہیں جن میں ردیف کاٹنے اور ردیف کی تکرار کرنے کے علاوہ مضامین کی مقابلہ بازی ہوتی ہے، یہ دونوں بھائی انتہائی خوش اخلاق، مہذب اور خوش کردار ہیں، ان میں قدیم ہندوستان کے روایتی آداب اور گنگا جمنی تہذیب کی جھلکیاں آج بھی موجود ہیں، یہ جوڑی تھیٹر اور عوامی جلسوں کی بہ نسبت خانقاہ، مجالسِ مشایخین، گراموفون، ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر زیادہ مقبول ہے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.