Sufinama

تذکرہ شیخ رفاعی بزبان امام ذھبی

نا معلوم

تذکرہ شیخ رفاعی بزبان امام ذھبی

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    محمد افضال حسین نقشبندی

    حضرت شیخ احمد کبیر رفاعی کی ولایت اور عظمت و جلال پر امت کا اتفاق ہے، آپ کی کنیت ابوالعباس اور لقب محی الدین ہے، جد امجد رفاعہ کی مناسبت سے رفاعی کہلائے، آپ حضرت امام حسین کی اولاد میں سے ہونے کی وجہ سے حسینی کہلاتے ہیں، جب کہ فقہی مذہب کے اعتبار سے شافعی ہیں، ١٥ رجب المرجب ٥١٢ھ کو پیدا ہوئے، آپ طریقت کے سلسلۂ رفاعیہ کے بانی ہیں۔

    امام شمس الدین ذہبی ان کے متعلق لکھتے ہیں کہ

    ’’الامام القدوة العابد الزاهد شيخ العارفين‘‘

    ترجمہ : آپ بڑے امام، پیشوا، عبادت گزار، زاہد اور عارفین کے شیخ کامل ہیں۔

    حافظ ذہبی بیان کرتے ہیں کہ آپ کے تقویٰ، پرہیز گاری اور قناعت کا یہ عالم تھا کہ

    ’’وكان لا يجمع بين لبس قميصين، ولا يأكل إلا بعد يومين أو ثلاثة اكلة، وإذا غسل ثوبه، ينزل فى الشط كما هو قائم يفركه، ثم يقف فى الشمس حتى ينشف، وإذا ورد ضيف، يدور على بيوت اصحابه يجمع الطعام فى مئزر‘‘

    ترجمہ : کبھی اپنے پاس دو قمیصیں نہ رکھتے، دو تین دن بعد ہی کوئی ایک آدھ لقمہ کھاتے تھے، جب کپڑے دھونے ہوتے تو دریا میں اتر کر اس کا میل کچیل دور کرتے اور دھوپ میں کھڑے ہو کر اسے خشک کر لیتے تھے، اگر کوئی مہمان آ جاتا تو مریدوں کے گھر سے اس کے کھانے کا بند و بست فرما دیتے تھے۔

    مزید فرمایا کہ

    ’’وكان كثير الاستغفار، عالى المقدار، رقيق القلب، غزيز الإخلاص‘‘

    ترجمہ : آپ کثرت سے استغفار کرنے والے، عالی مقام، نرم دل اور صاحب اخلاص تھے۔

    سير اعلام النبلاء، رقم الترجمة : ٥٢٠٤، الرفاعى، جلد : ١٥ ، ص : ٣٠٦ ، ٣٠٨، مطبوعه دار الحديث، القاهرة.

    بالآخر ٦٦ سال تک اس دار فانی میں رہ کر مخلوق خدا کی رشد و ہدایت کا کام سر انجام دینے کے بعد بروز جمعرات ٢٢ جمادی الاول ٥٧٨ھ بوقت ظہر آپ نے اس عالمِ فنا سے عالمِ بقا کا سفر اختیار کیا۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے